سائفرکیس کے حوالے سے معزز جج صاحب کا کہنا ہے کے جس طرح سے الزام لگایا گیا ہے اسے کھلی عدالت کی کروائی نہی کہا جا سکتا ہے.

The Islamabad High Court has issued a restraining order on Tehreek-e-Insaf Chairman Imran Khan trial.
عدالت نے یہ حکم سابق وزیر اعظم کے جیل ٹرائل اور اوپن کورٹ ٹرائل کے ساتھ ساتھ آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج کی تقرری کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے دوران دیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس سمن رفعت نے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگلی سماعت جمعرات کو مقرر کی جا رہی ہے اور کیس میں جیل ٹرائل کی وجوہات کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔
عدالت نے کارروائی پر روک لگانے کے خلاف اٹارنی جنرل کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ اے جی پی نے حکم امتناعی نہ دینے اور کیس کو کل کے لیے طے کرنے کو کہا تھا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کی تقرری ایگزیکٹو نے کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقرری پر چیف جسٹس سے مشاورت کی گئی لیکن ایگزیکٹو نے تعیناتی کا عمل شروع کیا اور اسے بھی ختم کردیا۔
اندرا گاندھی کیس کی سماعت جیل میں ہوئی، لیکن بی بی سی اور دیگر صحافیوں کو اس کی کوریج کرنے کی اجازت دی گئی، جج نے ریمارکس دیے کہ یہ ایک سابق وزیراعظم کا بھی ٹرائل تھا، جیسا کہ موجودہ ہے۔

فاضل جج نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ عدالت کو بتائیں کہ واقعی کیا ہوا؟ اے جی پی نے کہا کہ وہ عدالت کے سامنے کیس کا پورا ریکارڈ پیش کریں گے۔
جسٹس اورنگزیب نے کہا کہ سماعت میں اہل خانہ کے آنے کا مطلب یہ نہیں کہ یہ کھلی عدالت ہے۔ سائفر کیس میں بھی جس طرح سے فرد جرم عائد کی گئی اسے کھلی عدالت کی کارروائی نہیں کہا جا سکتا۔
اے جی پی منصور عثمان اعوان نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے سائفر کیس کے جیل ٹرائل کی منظوری دے دی ہے۔
عدالت نے کہا کہ تمام ٹرائل کھلی عدالت میں ہوں گے، انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح یہ ایک غیر معمولی ٹرائل ہوگا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی۔